کریم کی تعریف



حضرت امیرالمومنین  علی ابن ابو طالب  سے جنگ کے وقت ایک کافر دشمن نے  کیا  (یا علی آپ اپنی تلوار مجھے دے دو)  حضرت نے تلوار اسے دے دی تو اس کافر نے امیر سے کہا  اے علی یا تو آپ بہت بہادر ہیں یا سخت نادان کہ عین جنگ میں اپنی تلوار دشمن کو دے دی۔ حضرت امیر نے جواب دیا  بے شک تو جان کا دشمن ہے مگر تیرا لہجہ سائل کا تھا۔اور سائل کو محروم رکھنا کریموں کا دستور نہیں ہے۔

 اصل یہ ہے کہ حضرت امیر کے پیغمبر و رسول  ﷺ  حضرت امیر سے بڑھ کر کریم تھے۔ ان کے کرم کے واقعات لا محدود ہیں۔

   رسول اللہ ﷺ  کے رب کائنات کے سب سے بڑے کریم ہیں۔ دنیا کا سب سے بڑا ظلم  واحد و لا شریک رب کا شرک ہے مگر جب ایک مشرک  و بد بخت توبہ قوت پا کر اس کے حضور حاضر ہوتا ہے تو وہ کریم رب اسے بھی معاف کر دیتا ہے۔ 

اے مسلمان تیرا رب کریم ہے، معاف کرنے والا اور در گذر کرنے والا ہے، وہ مہربان ہے اور در گذر پر ہمہ وقت آمادہ ہے۔ کبھی غور تو کر کبھی اس سخی سے امید تو رکھ۔ کبھی اس کی طرف معافی کا میسج تو بھیج۔ 

 

Comments

Popular posts from this blog

صحبت کی اہمیت

مسلمانوں کی اقسام

دو سجدوں کے بیج